یورپ اب کورونا وائرس کی عالمی وبا کا مرکز بن چکا ہے لیکن اسی براعظم پر ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں حکام عوام کو اپنے روز مرہ کی زندگی کے معمولات کو تبدیل نہ کرنے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ بیلا روس کی سرحدیں کھلی ہیں، لوگ اپنے کاموں پر جا رہے ہیں اور سراسیمگی کے عالم میں کوئی ٹوائلٹ پیپر خرید کر ذخیرہ نہیں کر رہا۔
بیلاروس کے صدر الیگزیندر لوکاشنکو کہتے ہیں کہ ملک کو کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کوئی احتیاطی اقدامات اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ملک کے دارالحکومت منسک میں چین کے سفیر کے ساتھ ایک ملاقات میں انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
بیلا روس نے سنیما ہال اور تھیٹر بند نہیں کیے ہیں اور اجتماعات پر پابندی بھی نہیں لگائی ہے۔ دنیا بھر میں یہ واحد ملک بچا ہے جس نے اپنے فٹبال مقابلے منسوخ نہیں کیے ہیں۔
بیلا روس کی پریمیئر شپ کے میچ معمول کے مطابق کھیلے جا رہے ہیں اور یہ مقابلے ہمسایہ ملک روس میں فٹ بال دیکھنے کو ترسے ہوئے شائقین کے لیے براہ راست ٹی وی پر نشر بھی ہو رہے ہیں۔