وفاقی وزیرشیخ رشید رو پڑے

وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ ان کی طبیعت اب بھی ٹھیک نہیں ہے۔ ان کا بتانا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ان کے پھیپھڑے بری طرح متاثر ہوئے تھے اور حالت اب بھی بہتر نہیں ہے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اب بھی ان کا علاج جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ مایوسی کے دور سے گزر رہے ہیں۔ ان کے پاس لاکھوں روپے ہیں سب کچھ ہے لیکن جب کرونا وائرس ہوا تو انہیں ایک انجیکشن نہیں مل رہا تھا۔

پھر فوج نے ان کی مدد کی اور ان کا علاج ہوا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اگر میرے ساتھ ایسا ہوا ہے تو پھر ایک غریب شخص کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔

گزشتہ دنوں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی طبیعت اب بھی ٹھیک نہیں ہے، اسی لیے وہ آج کل میڈیا پر بھی کم نظر آ رہے ہیں۔ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد انہیں ایسا لگا تھا کہ وہ زندہ نہیں بچ پائیں گے۔

دوران علاج انہیں لگ رہا تھا جیسے وہ اب زندہ نہیں بچنے والے، اس لیے انہوں نے ایک کتاب لکھنا شروع کر دی۔ اپنی اس کتاب میں انہوں نے تمام سچ بیان کیے ہیں۔ یہ کتاب ان کے دنیا سے رخصت ہونے کے 10 سال بعد منظر عام پر لائی جائے گی۔

Related posts

Leave a Comment